"شادی: ایک دلچسپ، دلخراش، اور برتن دھونے والی کہانی


"شادی: ایک دلچسپ، دلخراش، اور برتن دھونے والی کہانی"


شادی—یہ چھوٹا سا لفظ سنتے ہی دل میں کہیں گھنٹیاں بجنے لگتی ہیں، لیکن اکثر لگتی ہیں، لیکن اکثر یہ گھنٹیاں الارم کی ہوتی ہیں، جنہیں ہم محبت کی موسیقی سمجھ بیٹھتے ہیں۔یہ گھنٹیاں الارم کی ہوتی ہیں، جنہیں ہم محبت کی موسیقی سمجھ بیٹھتے ہیں۔


پہلا مرحلہ: شادی سے پہلے — رشتہ دیکھنے کی جدو جہد


سب سے پہلے تو "امی کو کوئی اچھی لڑکی ڈھونڈنی ہے" یا "خالہ کے بیٹے کی سالی بہت اچھی ہے" سے شروع ہوتا ہے۔

امی ہر تصویر کو Zoom کر کے آنکھیں اور کان چیک کرتی ہیں جیسے FBI کا انٹرویو ہو۔

رشتہ دیکھنے جانا گویا جج حضرات کے سامنے پیشی ہے۔

"بیٹا، ذرا مسکرا کے بات کرو، لیکن زیادہ بھی نہیں۔ کہیں لگے نہ کہ لڑکی پر فدا ہو گئے ہو!"


دوسرا مرحلہ: شادی کا دن — دُلہا کی قربانی کا دن


جیسے ہی شادی کا دن آتا ہے، دُلہا ایک چلتا پھرتا مجسمہ بن جاتا ہے۔

ہر کوئی اُس کے کاندھے پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہے، "مبارک ہو، زندگی ختم ہونے والی ہے!"

تصویریں ایسے لی جاتی ہیں جیسے کوئی مجرم عدالت میں پیش ہو رہا ہو۔

"مسکراؤ! یہ تمہاری آخری خوشی کی تصویر ہے۔"


بارات والے دوست ایسے خوش ہوتے ہیں جیسے وہ خود دُلہن لے جا رہے ہوں۔

ادھر دُلہن کے گھر والے چپ چاپ حساب لگا رہے ہوتے ہیں کہ ولیمہ میں کیا بچت ہو سکتی ہے۔


تیسرا مرحلہ: شادی کے بعد — حقیقت کا سامنا


اب اصلی کہانی شروع ہوتی ہے۔

پہلا جھگڑا: "ریموت میرے پاس تھا!"

دوسرا جھگڑا: "امی نے ایسے کیوں کہا؟"

تیسرا جھگڑا: "یہ برتن تم دھوؤ، میں نے کل دھوئے تھے!"


دھیرے دھیرے شوہر جان لیتا ہے کہ محبت، قربانی، سمجھوتہ — سب کا مطلب ہے: "خاموشی سے کپڑے فولڈ کرو اور کسی بحث میں نہ پڑو۔"


خلاصہ:


شادی ایک ایسی فلم ہے جس کا آغاز رومانوی ہوتا ہے، درمیان میں کامیڈی، اور آخر میں ہلکی پھلکی تھرلر۔

لیکن آخرکار، اگر دونوں ہنسنے کا ہنر جانتے ہوں تو زندگی واقعی خوبصورت ہو سکتی ہے... چاہے برتن کون دھو رہا ہو!




Comments

Popular Posts